حملہ ابو غریب شہر کی ایک مسجد میں نماز کے دوران کیا گیا
بغداد،29جون؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)عراق کے دارالحکومت بغداد سے بیس کلو میٹر مغرب میں واقع تاریخی شہر ابو غریب کی ایک مسجد میں خود کش بم دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم نو نمازی جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے۔خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق مقامی پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ ابو غریب شہر کے البوحریت قصبے کی الزیدان کالونی کی مسجد میں خود کش بمبار عین اس وقت داخل ہوا جب مسجد میں نماز ادا کی جا رہی تھی۔ خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 9نمازی شہید اور 28زخمی ہوگئے۔مقامی ذرائع کے مطابق یہ واقعہ سوموار کی شام مسجد النور میں پیش آیا۔ خیال رہے کہ یہ علاقہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ داعش کے زیرقبضہ علاقوں سے کوئی چھ کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ یہاں قریب ترین شہر فلوجہ ہے جسے حال ہی میں عراقی فوج نے داعش کے قبضے سے واپس لیا ہے۔ابو غریب کے اسپتال ذرائع نے بم دھماکے میں متعدد نمازیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم آخری اطلاعات تک کسی گروپ کی جانب سیاس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ پولیس کے مطابق خود کش بمبار کے فنگر پرنٹس سے اس کے داعشی ہونے کا اشارہ ملا ہے۔ابو غریب کی مسجد میں یہ دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب عراقی فوج اور اس کی معاون نجی ملیشیا حشد الشعبی داعش کے اہم گڑھ فلوجہ کو واپس لینے کے بعد موصل کی جانب پیش قدمی کررہی ہے۔